اسلام آباد (5 اگست 2025): پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سوشل میڈیا پر غیر قانونی مواد شیئر کرنے والوں کو خبردار کر دیا۔
پی ٹی اے نے اپنے بیان میں کہا کہ غیر قانونی آن لائن مواد شیئر کرنے سے خبردار رہیں، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر اظہارِ رائے کی آزادی ہر فرد کا حق ہے لیکن اس آزادی کے نام پر غیر قانونی مواد کی تشہیر یا سرگرمیاں ہرگز قابلِ قبول نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: آپ کا اکاؤنٹ ہیک ہوسکتا ہے! پی ٹی اے نے عوام کو خبردار کردیا
اتھارٹی نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور سوشل میڈیا سائٹس پر مذاہب، رسالت یا مقدس شخصیات کی توہین، کسی بھی فرد یا ادارے کے خلاف اشتعال انگیز مواد، دفاع اور دیگر قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز اور جھوٹا پروپیگنڈا، فحش، غیر اخلاقی مواد اور جعلی خبروں کی تشہیر پیکا ایکٹ 2016 کے تحت غیر قانونی اور قابلِ گرفت جرم ہیں۔
پی ٹی اے نے عوام الناس سے اپیل کی کہ عوامی مفاد اور ملک میں امن و امان قائم رکھنے کیلیے ایسے مواد کی اطلاع PTA CMS موبائل ایپ کے ذریعے دیں، خبردار رہیں محفوظ رہیں۔
چند روز قبل پی ٹی اے نے عوام کو کوریئر کمپنیوں کے نام ویری فکیشن کوڈز سے متعلق پیغامات سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی تھی۔ اتھارٹی نے خبردار کیا تھا کہ عوام کوریئر سروسز کے جعلی نمائندوں کی جانب سے بھیجے جانے والے مشتبہ پیغامات سے ہوشیار رہیں، جن میں صارفین سے ذاتی اور حساس معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ ان پیغامات میں صارفین کو رقم کی ادائیگی کا جھانسہ دے کر ان سے شناختی معلومات طلب کی جاتی ہیں، جنہیں ممکنہ طور پر فراڈ اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جعلی ویری فکیشن کوڈ کسی کے ساتھ ہرگز شیئر نہ کریں، کوریئر کمپنیوں کے نام پر ویری فکیشن کوڈز مانگے جاتے ہیں، ان پیغامات میں کال یا لنک کے ذریعے رابطہ کرنے کا کہا جاتا ہے تاکہ صارفین کو دھوکہ دیا جا سکے۔
اتھارٹی نے واضح کیا کہ ایسی کالز اور پیغامات سے صارفین کے اکاؤنٹس ہیک ہوسکتے ہیں، یہ پیغامات جعلی ہیں اور ان کا کوریئر سروسز یا کسی مجاز ادارے سے کوئی تعلق نہیں۔