پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

پاکستان تحریک انصاف کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کردیا اور قائمہ کمیٹیوں سے بھی علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران سیلابی صورتحال پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

اسد قیصر نے واک آؤٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں وہ پنجاب کے عوام کے ساتھ ہیں لیکن انہیں ایوان میں آئینی اور قانونی حقوق حاصل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی ناانصافی کے باعث ہم نے نہ صرف اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے بلکہ ہم نے قائمہ کمیٹیوں سےبھی علیحدگی اختیار کرلی ہے۔

اسپیکر ایاز صادق نے واک آؤٹ کرنے والے ارکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب پر بحث جاری تھی، جن ارکان کے علاقے ڈوبے ہوئے ہیں انہیں اس میں بات کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے اقبال آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا اپنا علاقہ زیرِ آب ہے، آپ اس پر اظہارِ خیال کریں۔

اسپیکر نے افسوس کا اظہار کیا کہ واک آؤٹ کرنے والے ارکان کم از کم سیلابی صورتحال پر بحث میں تو شریک ہو سکتے تھے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسلم گھمن نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کالا باغ ڈیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے، ان کا حلقہ سیلاب سے متاثر ہوا لیکن کوئی حکومتی رکن وہاں نہیں پہنچا۔

جس پر انتظار حیدری نے کہا کہ ملک کو بانی پی ٹی آئی جیسے ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔

یاد رہے سابق اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور شبلی فراز کو مئی 9 واقعات سے متعلق مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دیا جا چکا ہے، جس سے پی ٹی آئی کو قانونی مشکلات کا مزید سامنا ہے۔

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) ارکان کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور ایوان کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ ارکان قائمہ کمیٹیوں کا حصہ رہیں تاکہ پارلیمانی عمل کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جا سکے۔