بلے کا نشان پی ٹی آئی کو ملے گا یا نہیں، فیصلہ کل متوقع

پی ٹی آئی جلسے لاہور

اسلام آباد: بلے کا انتخابی نشان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ملے گا یا نہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ کل بروز جمعرات متوقع ہے۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے خلاف الیکشن کمیشن میں دائر درخواستوں پر سماعت کل 14 دسمبر کو ہوگی، 5 رکنی بینچ دوپہر ڈیڑھ بجے سماعت کرے گا۔

الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کو اس سلسلے میں نوٹس بھیج دیا۔ علاوہ ازیں، پی ٹی آئی کے نیاز اللہ نیازی، عمر ایوب سمیت 9 عہدے داروں کو نوٹس بھیجا گیا۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کے خلاف الیکشن کمیشن میں 13 درخواستیں دائر ہو چکی ہیں۔ حالیہ انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کیا گیا تھا۔

متعلقہ: بلے کا نشان ہم سے واپس لینے کا سب سے بڑا خدشہ ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

انٹرا پارٹی الیکشن کو کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن میں راجہ طاہر نواز، اکبر ایس بابر، نورین فاروق سمیت و دیگر شامل ہیں۔ درخواستوں پر ابتدائی سماعت 8 دسمبر کو ہوئی تھی۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بلے کا نشان ہم سے واپس لینے کا سب سے بڑا خدشہ ہے، الیکشن کمیشن کسی بھی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان ختم نہیں کر سکتا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے مطالبہ کیا کہ ہمیں انتخابی مہم کیلیے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے اور الیکشن کمیشن فوری انتخابی شیڈول کا اعلان کرے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن سے انتخابی کنونشن کی اجازت مانگی ہے۔

متعلقہ: جس کو بانی پی ٹی آئی کہیں گے اس کو ٹکٹ ملے گا، بیرسٹر گوہرعلی

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ انتخابی ٹکٹوں کا اجرا کرنا آخری مرحلہ میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات میں پی ڈی ایم میں شامل کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا۔