27 اگست کو لاہور میں جلسہ، پی ٹی آئی نے اہم اعلان کر دیا

پی ٹی آئی آئینی ترمیم

ہارون آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے لاہور میں 27 اگست کو ہونے والا جلسہ اجازت نہ ملنے کے باعث ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما شوکت بسرا نے اپنے بیان میں بتایا کہ انتظامیہ 27 اگست کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہی، ہمیں لاہور ہائیکورٹ احکامات کے باوجود اجازت نہیں دی جا رہی۔

شوکت بسرا نے اعلان کیا کہ اجازت نہ ملنے کی وجہ سے لاہور میں 27 اگست کا جلسہ ملتوی کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت درخواست دائر کریں گے، عدالت سے درخواست کریں گے کہ 8 ستمبر جلسے کے بعد لاہور میں جلسے کی بھی اجازت دیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے اسلام آباد کے علاقے ترنول میں ہونے والا جلسہ انتظامیہ کی اجازت نہ ملنے کے باعث ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بانی کی ہدایت پر جلسہ ملتوی کیا گیا ہے انہوں نے اعظم سواتی کو بلا کر ہدایات دیں۔

انتظامیہ نے ترنول جلسے کا این اوسی منسوخ کر دیا تھا تاہم وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ترنول چوک پر ہر صورت جلسہ ہوگا تاکہ ان کو پتا چلے کہ طاقت عوام کی ہے یا مینڈیٹ چور حکومت کی۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ عوامی طاقت رکھنے والوں کو این او سی کی ضرورت نہیں، پُرامن جلسے سے کوئی نہیں روک سکتا عوامی سمندر اسلام آباد آ رہا ہے۔

بعدازاں ترنول جلسہ ملتوی کرنے کیلیے علی امین گنڈاپور اور حکومتی رابطوں کی تفصیلات سامنے آئی تھیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مختلف حلقوں نے جلسہ ملتوی کرنے کیلیے پہلے علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا تاہم ان کے انکار پر اعظم سواتی اور بیرسٹر گوہر سے رابطے کیے گئے۔

علی امین گنڈاپور کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ انہوں نے رابطہ کرنے والوں کو جلسہ ملتوی کرنے کی حامی نہیں بھری تھی، ان کو بانی کا آڈیو اور ویڈیو پیغام بھی دکھانے کی آفر بھی کی گئی لیکن انہوں نے میسجز دیکھنے سے انکار کیا۔

وزیر اعلیٰ کے پی کی جانب سے بھی شرائط دی گئی تھیں کہ بانی کو جیل سے نکال کر سامنے لایا جائے یا ویڈیو پر رابطہ کرائیں۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ بانی سے ملاقات کرنے کیلیے بھی نہیں جاؤں گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور اور بانی کے درمیان 25 دن سے زائد سے ملاقات نہیں ہوئی، وزیر اعلیٰ نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ان کی کوئی حیثیت نہیں بانی جو حکم کریں گے اس پر عمل کریں گے۔