پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت ناراض امیدواروں کو منانے میں ناکام ہوگئی۔
سینیٹ انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی امیدواروں میں اختلافات ختم نہ ہوسکے، وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ناراض سینیٹ امیدواروں سے مذاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام ہوگیا۔
وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور، پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم نے مذاکرات میں شرکت کی، ناراض امیدواروں میں عرفان سلیم، عائشہ بانو، ارشاد حسین، وقاص اورکزئی شامل تھے۔
متبادل سینیٹ امیدوار عرفان سلیم نے کہا کہ مذاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام ہوا ہے، فیصلہ اب کور کمیٹی کرے گی۔
عرفان سلیم کا کہنا ہے کہ کور کمیٹی کے فیصلے پر ہم اپنا مؤقف دیں گے۔
پی ٹی آئی تنظیمی عہدیداروں نے پارٹی قیادت سے سینیٹ الیکشن میں پشاور سے عرفان سلیم کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کیا اور مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں صوبائی اسمبلی، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور ایم پی ایز کے گھروں کا گھیراؤ کرنے کی دھمکی دی۔
پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی تنظیمی عہدیداروں نے کہا تھا کہ عرفان سلیم کو ٹکٹ نہ دینے کا فیصلہ نظریے کے خلاف ہے، پارٹی کے دیرینہ کارکنان احتجاج میں شریک ہیں، عرفان سلیم کے کاغذات واپس نہیں لیں گے، وہ سینیٹ الیکشن کے امیدوار ہیں اور رہیں گے۔
تنظیمی عہدیداروں نے کہا تھا کہ امید ہے پارٹی کی قیادت ہمارے جائز مطالبات کو مانے گی، ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کریں گے، ہم اپنی پارٹی کے خلاف ریڈ زون میں بھی چلے جائیں گے، مطالبہ نہ مانا گیا سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، کسی ایم پی اے کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیں گے، ووٹ ڈالنے والوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں حقیقی کارکنوں کی حلق تلفی کی گئی ہے، یہ ہماری نظریات کی جنگ ہے جو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شروع کی لیکن ختم ہم کریں گے۔