اسلام آباد (21 اگست 2025): قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلیے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی پر پی ٹی آئی میں اختلاف کے بعد یہ نامزدگی روک دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کیلیے محمود اچکزئی اچکزئی کی نامزدگی پر پارٹی کے اندر ہی اختلاف ہو گیا ہے جس کے بعد نہ صرف محمود اچکزئی بلکہ اعظم سواتی کی سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کو روک دیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے چند رہنماؤں نے محمود اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی پر اعتراض کیا ہے۔ اعتراض کرنے والوں میں پی ٹی آئی سیاسی اور پارلیمانی کمیٹی کے چند ارکان ہیں۔
اختلاف کرنے والے اراکین کا موقف ہے کہ پارٹی میں اپوزیشن لیڈر کے منصب پر ذمہ داری نبھانے کے لیے کئی باصلاحیت رہنما موجود ہیں۔ دوسری جانب کچھ ارکان بانی پی ٹی آئی کے فیصلے کو حتمی قرار دینے کے حق میں ہیں۔
دریں اثنا پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پارٹی نے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے محمود خان چکزئی اور سینیٹ میں اعظم خان سواتی کی نامزدگی کو روک دیا ہے۔ جب تک عمر ایوب اور شبلی فراز کی اپیلوں پر فیصلہ نہیں آ جاتا، تب تک نئی نامزدگی نہیں ہوگی۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ پوری پی ٹی آئی قیادت اپنے موجود اپوزیشن لیڈرز کے ساتھ کھڑی ہے۔ پُر امید ہیں کہ عدلیہ سے ہمارے حق میں فیصلہ آئے گا۔
سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے احتیاط کے طور پر نئے نام تجویز کیے تھے۔
گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے محمود خان اچکزئی اور سیینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے اعظم خان سواتی کو نامزد کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے تصدیق کی کہ عمران خان نے عمر ایوب اور شبلی فراز کی جگہ ان کی نامزدگیاں کی ہیں۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور دیگر 7 ارکان کو نااہل قرار دیا تھا۔