اسلام آباد : ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کی پالیسی کے تحت پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹراکاؤنٹ سے چینی اورافغانستان کی مقامی زبان میں ٹوئٹ کئے گئے، جس میں کہا گیا کہ چین سے تعلقات مزید مضبوط کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق انتخابات میں کامیابی اورعمران خان کی خارجہ پالیسی سے متعلق اہم تقریر کے بعد پاکستان میں چینی سفارتخانے کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ کا جواب پی ٹی آئی نے چینی زبان میں ٹوئٹ کرکے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جواب میں کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کریں گے، سی پیک منصوبے کی کامیابی کے لئے مل جل کرکام کریں گے ، اپنی ٹیموں کوچین بھیجیں گے اور غربت میں میں خاتمے کے لئے چین کے اقدامات سے سیکھیں گے
我们的目标是加强和改善与中国的关系,我们希望CPEC项目能取得成功,并且希望派遣团队至中国学习扶贫工作,透过学习,能了解如何扶助国内那些最为贫困的底层人口。
我们可以向中国学习的第二件事是如何打击贪腐、杜绝腐败。#中国巴基斯坦加油! https://t.co/Khyfn82WZS— PTI (@PTIofficial) July 27, 2018
ہمسایہ ملک افغانستان کی جانب سے کئے گئے ٹوئٹ کا جواب بھی مقامی زبان میں ٹوئٹ کیا گیا ہے۔
افغانستان سے متعلق مقامی زبان میں ٹوئٹ میں کہا گیا کہ افغانستان اور پاکستان کے عوام افغانستان میں امن چاہتے ہیں، افغانستان میں قیام امن کے لئے ہرممکن قدم اٹھائیں گے، افغانستان میں امن کے قیام کے بعد اوپن بارڈر سسٹم چاہتے ہیں۔
مونګ به هر هغه ګام پورته کوو کوم سره چي په افغانستان کي امن راځي او هيله لرم چې د اروپايي ټولنې په څېر له افغانستان سره د پولي پرانسته وکړو. https://t.co/ARuvUT7p2G
— PTI (@PTIofficial) July 27, 2018
زمونګ ګاونډ افغانستان په ټوله نړۍ کي هغه هيواد دي چه د ترهګرۍ په نوم ډير زپلي شوي دي. د افغانستان اولس امن غواړي او پاکستان په افغانستان کي د امن خواهشمند دي https://t.co/0rhDmZErOV
— PTI (@PTIofficial) July 27, 2018
یاد رہے کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں خارجہ پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ چین کےساتھ تعلقات کومزید فروغ دیں گے، سی پیک کواستعمال کرکےمزیدسرمایہ کاری پاکستان میں لائیں گے، چین نے70کروڑلوگوں کوغربت سےنکالا، کرپشن کےخلاف ٹھوس اقدامات کیے، چین کے تجربے سےمدد حاصل کریں گے۔
افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور افغانستان میں امن کاخواہاں ہیں، افغانستان میں امن پاکستان میں امن ہے، چاہتاہوں، افغانستان کےساتھ اوپن بارڈرہو۔