اسلام آباد (27 اگست 2025): پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی کے سیاسی کمیٹی کے فیصلوں پر اٹھائے گئے اعتراضات سامنے آگئے۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی نے کہا کہ سیاسی کمیٹی کے اکثر فیصلے غیر پارلیمانی اور سیاسی حالات کے منافی ہیں، سیاسی کمیٹی میں غیر منتخب اور ملک سے باہر بیٹھے لوگوں کی وجہ سے غلط فیصلے ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی ایم این ایز کی اکثریت نے کہا کہ بانی پارٹی عمران خان کو اکثر غلط رپورٹس دی جاتی ہیں، چند روز پہلے سیاسی کمیٹی سارے ایم این ایز کے استعفے چاہتی تھی تو ہم نے سختی سے مسترد کیا، قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے فیصلے پر بھی پارلیمانی کمیٹی سے پہلے پوچھنا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی صحت بہت اچھی ہے، علیمہ خانم
انہوں نے کہا کہ آئندہ پارلیمانی کمیٹی میٹنگ میں سیاسی کمیٹی کے غیر پارلیمانی فیصلوں پر بات ہوگی۔
گزشتہ روز عمران خان سے جیل میں ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خانم نے میڈیا کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی ہے۔
علیمہ خانم نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے، ملاقات میں بھائی نے میرے بچوں کا پوچھا کہ کیا انہیں بھی جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔
عمران خان کی ہمشیرہ کا کہنا تھا کہ ہم بہنوں کی 4 ماہ بعد بھائی سے ملاقات کرائی گئی، ان کی صحت بہت اچھی ہے تاہم آنکھ پر تھوڑا پریشر محسوس ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کی آنکھ کے معائنے کیلیے عدالت میں درخواست دیں گے۔