اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے عام انتخابات کیلیے آر اوز کا انتخاب عدلیہ سے کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے پی ٹی آئی رہنما سردار عظیم اللہ کے گھر چھاپے اور بیٹے کی گرفتاری کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ سردار عظیم اللہ کا جرم یہ ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب پولیس کے اوچھے ہتھکنڈے بلا روک ٹوک جاری ہیں، یہ غیر قانونی ہتھکنڈے نگراں پنجاب حکومت کے احکامات کا نتیجہ ہیں۔
عام انتخابات کے حوالے سے عمر ایوب نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ فیصلے کو جواز بنا کر انتخابات میں تاخیر کی کوششوں کی جا رہی ہے، پی ٹی آئی کا مؤقف بالکل واضح ہے فوری الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن شیڈول کا اعلان کیا جائے تاکہ عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں، ہمارا مطالبہ ہے آر اوز کا انتخاب عدلیہ سے کیا جائے کیونکہ نگراں حکومتوں کے رویے کے پیش نظر شفاف انتخابات کیلیے سرکاری ملازمین پر بھروسہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان میں تاخیر کیلیے لاہور ہائی کورٹ فیصلے کو جواز نہیں بنانا چاہیے، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) برفباری اور دہشتگردی جیسے بہانے استعمال کر رہے ہیں، پی ڈی ایم جماعتیں عوام کے غصے سے خوفزدہ ہیں اس لیے انتخابات میں تاخیر چاہتی ہیں۔
گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا تھا کہ بلے کا نشان ہم سے واپس لینے کا سب سے بڑا خدشہ ہے، الیکشن کمیشن کسی بھی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان ختم نہیں کر سکتا۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے مطالبہ کیا تھا کہ ہمیں انتخابی مہم کیلیے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے اور الیکشن کمیشن فوری انتخابی شیڈول کا اعلان کرے۔ انہوں نے بتایا تھا کہ الیکشن کمیشن سے انتخابی کنونشن کی اجازت مانگی ہے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ انتخابی ٹکٹوں کا اجرا کرنا آخری مرحلہ میں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتخابات میں پی ڈی ایم میں شامل کسی جماعت سے انتخابی اتحاد نہیں ہوگا۔