پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری

پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کو ختم کرنے کے لائحہ عمل کی منظوری دے دی گئی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ وفاقی ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کیلیے پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی بنائی جائے گی جبکہ پاک پی ڈبلیو ڈی کے عملے کی درجہ بندی کے بعد متعلقہ وزارتوں میں منتقلی کی جائے گی، پاک پی ڈبلیو ڈی کی تمام املاک کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کی جائے گی۔

اجلاس میں کابینہ کو حکومت حجم کم کرنے کیلیے بنائی گئی کمیٹی کی اب تک کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں کہا گیا کہ غیر ضروری ادارے بند کرنے اور رائٹ سائزنگ کیلیے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

کابینہ اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ کمیٹی متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے تجاویز کابینہ کو اگست کے پہلے ہفتے تک پیش کرے گی، گولڈن ہینڈ شیک اسکیم عمل میں لائی جائے گی۔

اجلاس میں قانونی طور پر رہائش پذیر افغان مہاجرین کے پی او آر کارڈز کی مدت میں ایک سال توسیع کی منظوری کا فیصلہ کیا گیا۔

وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 27 جون کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور سرکاری ملکیتی اداروں کے حوالے سے کابینہ کمیٹی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی۔

اجلاس میں کے-الیکٹرک بورڈ آف ڈائریکٹرز میں حکومت کی جانب سے جاوید قریشی کو ڈائریکٹر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔