لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری کا کہنا ہے کہ کاندھوں پر بیٹھ کر آنے والی حکومت کا پیش کردہ ہتک عزت بل کوئی جمہوری بل نہیں ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہتک عزت بل سے متعلق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آج پنجاب اسمبلی میں احتجاج کا فیصلہ کیا گیا تھا، حکومتی ارکان کی جانب سے مذاکرات کی دعوت دی گئی جس پر ہم نے احتجاج مؤخر کردیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی ارکان کے ساتھ دو ڈھائی گھنٹے مذاکرات ہوئے لیکن حکومتی ارکان نے فیصلہ کرلیا تھا کہ آج ہر صورت بل پیش کیا جائے گا، ہم نے احتجاج مؤخر کیا اور حکومت سے کہا ایک ہفتے کے لے ہتک عزت بل موخر کردیں لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔
ارشد انصاری نے کہا کہ قوانین پر قوانین کیسے لائے جاسکتے ہیں، پیمرا، پیکا سمیت اور بھی کئی قوانین موجود ہیں لیکن ہتک عزت کا نیا قانون لایا گیا، آج صحافی برادری پر شب خون مارا گیا ہے، ہم آزادی صحافت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
پریس کلب کے صدر نے کہا کہ یہ حکومتی لوگ وہی ہیں جنہوں نے پیکا قانون بنایا تھا، یہ لوگ جب اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو آزادی صحافت کے چیمپئن بنتے ہیں اور جب حکومت میں آتے ہیں تو آزادی صحافت پر شب خون مارتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس بلالیا گیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، پنجاب اسمبلی سمیت قومی اور دیگر صوبائی اسمبلیوں کا بائیکاٹ کریں گے۔
ارشد انصاری نے کہا کہ جتنے مرضی کالے قوانین بنالیں، آزادی صحافت پر قدغن برداشت نہیں کریں گے، جعلی خبریں اور پگڑیاں اچھالنے والوں کے خلاف ہیں لیکن ہتک عزت بل جیسے کالے قوانین کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔