لاہور: راجہ ریاض کو اپوزیشن لیڈر کےعہدے سےہٹانےک یلئےصدر ، وزیراعظم اوراسپیکرکو خط لکھ دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق خط اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے بھجوایا گیا، جس میں موقف اپنایا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے راجہ ریاض کی تعیناتی کیخلاف درخواستوں پراسپیکرکو فیصلہ کرنےکاحکم دیا مگراسپیکر نے وجوہات بتائے بغیر درخواستیں مسترد کردیں۔
خط میں کہا گیا کہ اپوزیشن لیڈر کو صرف تعداد کی بنیاد پر عہدہ نہیں دیا جا سکتا،اپوزیشن لیڈر حکومتی معاملات میں اپنی تنقیدی رائےدیکرفیصلوں میں شریک ہوتا ہے،
اپوزیشن لیڈر کا تعلق پی ٹی آئی سے ہے مگر اسپیکرحکومت کا ساتھ دے رہے ہیں، پی ٹی آئی سے تعلق کی وجہ سے راجہ ریاض اپوزیشن لیڈر نہیں بن سکتے۔
اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے صدر، وزیراعظم اوراسپیکرکو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کی منظوری کے بغیر راجہ ریاض کی تعیناتی قانون کی خلاف ورزی ہے لہذا راجہ ریاض کو بطور اپوزیشن لیڈر عہدے پرکام سے روکتے ہوئے ہٹایاجائے۔
یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت : راجہ ریاض کیخلاف کی درخواست پر اہم پیش رفت
واضح رہے کہ 14 دسمبر کو لاہور ہائیکورٹ نے راجہ ریاض کی بطور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی تعیناتی کے خلاف درخواست پر تحریری حکم جاری کیا تھا، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے شہری منیر احمد کی درخواست پر تحریری حکم جاری کیا۔
درخواست کی پہلی سماعت کے بعد جاری کیے گئے حکم میں قرار دیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں سمیت فریقین 18 جنوری کو جواب طلبی جمع کروائیں، فریقین حکم امتناعی کی درخواست پر بھی جواب داخل کریں۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ درخواست میں اہم قانونی اور آئینی نقاط اٹھائے گئے ہیں تاہم اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت کی معاونت کریں۔