وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مجھ سمیت بعض وزرا کو سیکیورٹی خدشات ہیں اور جن کو تھریٹس ہیں انہیں بلٹ پروف گاڑی استعمال کرنا ضروری ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ان سمیت بعض وزرا کو سیکیورٹی خدشات ہیں اور جن لوگوں کو اس حوالے سے تھریٹس ہیں ان کے لیے بلٹ پروف گاڑی استعمال کرنا ضروری ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان ملک میں افراتفری چاہتا ہے، یہ ٹولہ 2014 سے ملک میں مسلط ہوا اور ایک دن بھی ملک کی بہتری کیلیے کوئی کام نہیں کیا۔ عمران خان نے پورے ملک میں احتجاج کیا لیکن وہ ناکام ہوگیا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جیل بھرو تحریک پی ٹی آئی کیلیے ڈوب مرو تحریک میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اس میں صرف سو سوا سو آدمی اکٹھے ہوئے اور 80 فیصد لوگ کہتے ہیں کہ ہمیں چھوڑ دو۔ عام انتخابات ہوئے تو قوم اس فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریگی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ جیل بھرو تحریک میں شامل لوگوں کو 30 دن کیلیے نظر بند کیا ہے۔ آپ لوگ جیل جانا چاہتے تھے جیل ہی بھیجا ہے تو اب کہتے ہیں دہشتگردوں جیسا سلوک کر رہے ہیں۔ پہلے دور دراز کی جیلیں بھریں گے پھر قریب کی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں عدلیہ کا احترام ہے۔ عدلیہ کو بطورادارہ کمزور کیا جائے گا تو ملکی مسائل اضافہ ہوگا۔ عمران خان پر حملے کا طریقہ کار ثابت کرتا ہے کہ اس کے پیچھے سازش نہیں تھی۔ ملزم نوید مذہبی طور پر متاثر ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ چوہدری پرویز الہیٰ اپنے وکیل سے کیسز کی ڈیل کر رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کی آڈیو پر بھی سوموٹو لیا جائے۔ انہوں نے کیوں تاثر دیا کہ کیس فکس کروا دیں۔ انکوائری ہونے تک کسی معزز جج پر الزام لگانے کے حق میں نہیں۔ اس شخص نے اپنی کرسی کا غلط استعمال کیا۔