لاہور: انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ اسپیشل سینٹرل جج خالد بشیر نے بطور ڈیوٹی جج کیس کی سماعت کی۔ رانا ثنااللہ کو کیمپ جیل سے انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اے این ایف کی جانب سے تفتیشی افسر کے موبائل فون کا ڈیٹا پیش کر دیا گیا، اے این ایف حکام نے بتایا کہ رانا ثنااللہ کے فون کا ڈیٹا آئندہ سماعت پر پیش کر دیں گے۔
انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے راناثنا اللہ کو دوبارہ 16 نومبرکو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
رانا ثنااللہ کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، پولیس کی بھاری نفری احاطہ عدالت اور اطراف میں تعینات کی گئی۔
اے این ایف نے رانا ثنا اللہ کو حراست میں لے لیا
یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) نے حراست میں لیا تھا۔
اے این ایف مطابق فیصل آباد کے قریب ایک خفیہ کارروائی کے دوران گاڑی سے بھاری مقدارمیں منشیات برآمد کی گئی تھی، گاڑی سے برآمد منشیات میں ہیروئن شامل تھی۔
اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔