فیصل آباد: رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کے کیس کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 109 ملزمان میں سے 59 کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 16 ملزمان کو 3،3 سال قید کا حکم دیا گیا ہے۔
فیصل آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) فیصل آباد نے رانا ثنا اللہ کے گھر پر حملے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلہ اے ٹی سی کے جج جاوید اقبال نے تحریر کیا، جو 73 صفحات پر مشتمل ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کیس کے 109 ملزمان میں سے 59 کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی جبکہ 16 ملزمان کو 3،3 سال قید کا حکم دیا گیا، پی ٹی آئی کے 17 قائدین کو 2 دفعات کے تحت 10 سال قید کی سزا دی گئی، جن میں ایم پی اے اسماعیل سیلا سمیت 42 ملزمان کو 16 مختلف دفعات کے تحت سزائیں سنائی گئیں۔
اسی طرح ایم پی اے شاہد جاوید سمیت 16 ملزمان کو 4 دفعات کے تحت 3 سال قید کی سزا سنائی گئی، عدالت نے سزا یافتہ 75 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے۔
مزید پڑھیں : راناثنااللہ کے گھر پر حملے کا کیس: عمر ایوب، شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت دیگر کو 10 سال قید کی سزا
فیصلے میں کہا گیا کہ فواد چوہدری اور زین قریشی سمیت 34 ملزمان کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اشتہاری ملزمان قاسم ستی، سمیع اللہ، دلاور، فیصل اور نبیل کی گرفتاری تک شواہد محفوظ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ اڈیالہ جیل میں قید اعظم سواتی اور سمابیہ طاہر پیش نہ ہو سکے، جس کے باعث دونوں کا عدالتی ٹرائل ملتوی کر دیا گیا۔