رانی پور کی فاطمہ قتل کیس میں نیا موڑ: گرفتار ملزمان بے گناہ قرار

رانی پور فاطمہ

خیرپور: : رانی پور میں پیر کی حویلی میں مبینہ تشدد سے مرنے والی کمسن ملازمہ فاطمہ کی والدہ نے بچی کی موت کو طبعی اور گرفتار ملزمان کو بےگناہ قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق خیرپورڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں رانی پورمیں پیر کی حویلی میں مبینہ تشددسے کمسن ملازمہ فاطمہ ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی۔

مقتولہ کے مدعی والدین کی جانب سے 29جون کواےٹی سی میں جمع حلف نامے پیش کئے گئے،متوفی کمسن ملازمہ کی والدہ نے کہا کہ ہماری بچی کی طبی موت ہوئی تھی، مجھ سےسائن کراکےسوشل میڈیاکی خبروں کےمطابق مقدمہ درج کیاگیا،حلف نامہ

والدہ کا کہنا تھا کہ گرفتارافرادبےگناہ ہیں اگرانہیں ضمانت دی جائےتواعتراض نہیں۔

دوسری جانب جج منورسلطانہ نےکیس کےحوالےسےسندھ ہائیکورٹ سکھربینچ کوخط لکھ دیا، جس میں کہا ہے کہ فاطمہ قتل کیس اےٹی سی میں چلانےکیلئےسندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نےاحکامات دیئےتھے، سندھ ہائی کورٹ نے اےٹی سی کو90روزمیں فیصلہ سنانےکی ہدایت دی تھی۔

خط میں کہا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ سکھربینچ رہنمائی کرےکیس کس عدالت میں چلایاجائے، ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نےخط میں مقدمہ اےٹی سی میں ہی چلانےکیلئےسفارش بھی کی ہے۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نےکیس کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

یاد رہے اگست 2023 میں پیراسدشاہ کی حویلی میں کمسن ملازمہ فاطمہ تڑپ تڑپ کےفوت ہوگئی تھی، جس کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی۔

فاطمہ کی تڑپنے کی فوٹیج وائرل ہونےپرملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرکےگرفتارکیاگیاتھا ججبکہ گزشتہ سماعت میں گواہان کےمکرجانے پراے ٹی سی نے مقدمہ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ منتقل کیا تھا۔