نایاب ترین گمشدہ پرندے کا سراغ 140 سال بعد مل گیا، ویڈیو دیکھیں

پرندہ دریافت

نیویارک : پاپوا نیوگنی میں دنیا کا ایک نایاب ترین گمشدہ پرندہ دریافت کیا گیا ہے، ماہرین کے مطابق 140سال بعد ملنے والی یہ انتہائی غیرمعمولی کامیابی ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سائنس دانوں نے کبوتر سے مشابہت اور تیتر کی نسل کا ایک نایاب پرندہ دوبارہ دریافت کیا ہے جسے آخری بار 140 سال قبل دیکھا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس نایاب پرندے کی گردن کا اوپر والا حصہ سیاہ رنگ کا ہے۔ 140سال بعد اس پرندے کی موجودگی کا سراغ ملا۔

’اوڈوبون‘ نامی جریدے کے مطابق یہ پرندہ ماہ ستمبر میں جزیرہ فرگوسن میں دیکھا گیا جو پاپوا نیو گنی کے مشرقی ساحل کے قریب واقع ہے۔

سیاہ رنگ کے گردن کے بالائی حصے والے تیتر کی جسامت مرغی جتنی ہے اور وہ ان پرندوں میں شامل ہے جنہیں ایک صدی سے زیادہ عرصے سے نہیں دیکھا گیا۔

محققین کے کیمروں میں دکھائی دینے والا یہ نایاب پرندہ ایک ایسا پرندہ ہے جس کے بارے میں1882 میں پہلی بار ذکر کے بعد محققین نے کسی اور دستاویز میں اس کے بارے میں ذکر نہیں کیا۔

اس حوالے سے امریکی برڈ کنزروینسی میں گم گشتہ پرندوں کے پروگرام کے ڈائریکٹر اور آٹھ رکنی مہم کے شریک قائد جان سی مٹرمیئر نے کہا کہ کسی ایسا چیز کو پانا جو اتنے عرصے سے دکھائی نہ دی ہو کہ آپ سوچ رہے ہوں کہ وہ معدوم ہوچکی اور پھر پتہ چلے کہ وہ معدوم نہیں ہوئی تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے خیالی پرندہ یونی کورن یا دیو قامت گوریلا مل گیا ہو۔