راولپنڈی : جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش قبرستان پہنچانے والا رکشہ برآمد

راولپنڈی : جرگہ کے سربراہ کا غیرت کے نام پر لڑکی کے قتل کا اعتراف

راولپنڈی : پولیس نے جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی خاتون کی لاش کی منتقلی کے لئے استعمال ہونے والا رکشہ برآمد کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی مین جرگے کے فیصلے پر خاتون کے قتل کے کیس کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی۔

پولیس نے بتایا کہ گرفتارملزم خیال محمدکی کی نشاندہی پر لاش منتقلی کیلئے استعمال رکشہ برآمد کرلیا ہے اور ملزم نے لاش رکشے میں ڈال کر قبرستان منتقلی کا اعتراف کر لیا۔

ملزم نے بتایا کہ جرگہ سربراہ عصمت اللہ کی ہدایت پر رکشہ منگوایا گیا تھا تاہم پولیس نے برآمد ہونے والے رکشے کو تھانہ پیرودھائی منتقل کر دیا ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نے خاتون کی لاش منتقلی کے بعد رکشہ خفیہ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔

دوسری جانب پولیس نے مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے والد محمد الیاس اور مقتولہ کے دوسرے شوہر کے ماموں یاسین کو بھی گرفتار کرلیا ہے۔

مزید پڑھیں : راولپنڈی : جرگے کا حکم ، مقتولہ سدرہ کو کیسے قتل کیا گیا ؟ پوسٹ مارٹم میں بڑا انکشاف

اس سے قبل جرگے کےفیصلے پر شادی شدہ خاتون کے قتل کیس میں گرفتار 3 ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت نے گورکن اور سیکرٹری قبرستان کو جوڈیشنل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ رکشہ ڈرائیور کو مزید 3 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزمان نے مقتولہ کی تدفین میں سہولت کاری اور قبر کے نشانات مٹائے تھے ، ملزمان کو تھانہ پیرودھائی پولیس نے 25 جولائی کو گرفتار کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کیا گیا تھا، 19 سالہ سدرہ کا نکاح 17 جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا، تاہم عثمان کے والد نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ انھوں نے اپنے بیٹے کا سدرہ کے ساتھ عدالت میں نکاح کروایا تھا۔

نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس نے قبرستان کے گورکن کو گرفتار کیا تھا جس نے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے، راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفنایا گیا، قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔

سدرہ اعظم قتل کیس، پولیس نے مرکزی ملزم کا سراغ لگا لیا

اس روز شدید بارش تھی، مزدوروں دستیاب نہیں تھے، گورکن کے مطابق گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور قبر تیار کروائی۔ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشے پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔

تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر بعد دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔ تدفین کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا گیا۔