جرگے کے حکم پر نئی نویلی دلہن قتل کیس میں نیا موڑ، قبر تیار کرنے والے گورکن کے سنسنی خیز انکشافات

راولپنڈی (27 جولائی 2025): جرگے کے حکم پر قتل کی گئی نئی نویلی دلہن کے قتل کیس میں نیا موڑ آیا ہے گورکن نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ دنوں راولپنڈی میں تھانہ پیر ودھائی کے علاقے میں جرگے کے فیصلے کے بعد نئی نویلی دلہن سدرہ دختر عرب گل کو قتل کرنے کے بعد خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا۔ تاہم یہ معاملہ اب گھمبیر صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے۔

جس قبرستان میں سدرہ عرب گل کو خاموشی سے دفن کیا گیا تھا۔ پولیس نے اس قبرستان کے گورکن کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔ جس نے اب پولیس کو بیان دیتے ہوئے کئی سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

گرفتار گورکن راشد محمود نے بتایا کہ لڑکی کو قتل کے بعد 17 جولائی کی صبح ساڑھے 6 بجے دفن کیا گیا تھا۔ تدفین سے قبل قبرستان کمیٹی کے رکن گل بادشاہ نے مجھے فون کر کے قبر تیار کرنے کی ہدایت کی تھی اور ایک گھنٹے میں قبر تیار کرنے کا کہا تھا۔

گورکن کے مطابق اس روز شدید بارش اور مزدوروں کی عدم دستیابی کے باعث مقررہ وقت پر قبر تیار نہ ہونے کا گل بادشاہ کو بتایا تو گل بادشاہ صبح پونے 6 بجے 25 افراد کے ساتھ قبرستان آیا اور میرے ساتھ قبر تیار کرائی۔

گرفتار گورکن کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی لاش لوڈر رکشتہ پر لائی گئی تھی، جس پر سرخ رنگ کی ترپال پڑی تھی۔ قبر تیار کرتے وقت رکشہ قبرستان میں ہی کھڑا رہا۔

گورکن راشد نے پولیس کو دیے گئے بیان میں یہ بھی انکشاف کیا کہ خاتون کی تدفین کے موقع پر جب ممبر قبرستان کمیٹی کے بیٹے کو رسید نمبر 78 دی تو اس میں میت کا نام سدرہ دختر عرب گل لکھا، لیکن تھوڑی دیر دیکھا تو رسید نمبر 78 کا ریکارڈ ہی نہیں تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ پنڈی میں سدرہ عرب گل نامی شادی شدہ خاتون کو عثمان نامی لڑکے سے تعلق کے شبے میں جرگے کے فیصلے کے مطابق قتل کر دیا گیا تھا۔ 19سالہ سدرہ عرب گل کا نکاح 17جنوری کو ضیاالرحمان سے ہوا تھا۔

بلوچستان واقعے کے بعد راولپنڈی میں جرگے کے فیصلے پر نئی نویلی دلہن قتل

قتل کے بعد خاتون کو خاموشی سے دفن کرنے کے بعد قبر کا نشان بھی مٹا دیا تھا۔ تاہم معاملہ عدالت تک جا پہنچا اور عدالت نے مقتولہ کی قبر کشائی کاحکم جاری کرتے ہوئے 28 جولائی کو قبر کشائی کرنے کا حکم دیا جب کہ قبرستان میں پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔

راولپنڈی : غیرت کے نام پر قتل کی گئی نوبیاہتا دلہن کی قبر کشائی کے انتظامات مکمل

پولیس نے اس جرگے کی سربراہی عصمت اللہ نامی شخص کو بھی گرفتار کر لیا، یہ علاقہ قہ یوسی کا وائس چیئرمین اور مسلم لیگ ن سے تعلق ہے۔ اس کے علاوہ مزید 9 ملزمان کو بھی گرفتار کر کے کئی اہم شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔

دوسری جانب سدرہ قتل کیس نے نیا رخ اس وقت اختیار کیا جب آج مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔

جرگے کے حکم پر خاتون قتل کیس، دوسرا شوہر سامنے آگیا، اہم انکشاف

عثمان نے ازخود گرفتاری دیتے وقت مقتولہ اور عثمان کے نکاح کی دستاویزات بھی سامنے آگئی، مقتولہ نے مظفرآباد میں 12 جولائی کو عثمان سے نکاح کرلیا تھا۔