سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز یا قومی بچت نے ایک بار پھر ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں کمی کردی۔
حکومت نے عام لوگوں کی ماہانہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 1993 میں ریگولر انکم سرٹیفکیٹس (آر آئی سی) کا آغاز کیا جس کی مدت پانچ سال تھی۔
سرٹیفکیٹ 50 ہزار، ایک لاکھ روپے، پانچ لاکھ، دس لاکھ، پچاس لاکھ اور ایک کروڑ روپے مالیت کے خریدے جاسکتے ہیں۔
قومی بچت بینک سرٹیفکیٹس کے اجرا کی تاریخ سے ماہانہ بنیادوں پر منافع فراہم کرتا ہے۔
ریگولر انکم سرٹیفکیٹس نئے منافع کی شرح
نیشنل سیونگز نے تین ماہ سے بھی کم عرصے میں منافع کی شرح میں تین بار نظر ثانی کی ہے اور حکام نے اس تبدیلی کی وجہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں کمی کو قرار دیا ہے۔
نظرثانی شدہ نرخوں کے مطابق ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 11.74 فیصد مقرر کی گئی ہے۔
ہر 100,000 روپے کی سرمایہ کاری پر پچھلے روپے 990 کے مقابلے میں سرمایہ کاروں کو منافع کی مد میں 979 روپے ماہانہ ملیں گے۔
ریگولر انکم سرٹیفکیٹس میں کی گئی سرمایہ کاری زکوٰۃ کی کٹوتی سے مستثنیٰ ہے۔