فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران اغوا کیے گئے اس کے شہریوں کی واپسی کیلیے شرط رکھ دی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حماس کے ایک عہدے دار نے کہا کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو جنگ بندی ہونے پر ہی رہا کیا جائے گا۔
روسی اخبار کامرسنٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ حماس کے وفد نے روس کا دورہ کیا۔ اخبار نے کہا کہ 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کے دوران اغوا کیے گئے شہریوں کی تلاش کیلیے وقت درکار ہے۔
رپورٹ میں ابو حمید کا بیان شائع کیا گیا جس میں ان کا کہنا ہے کہ حملے میں درجنوں لوگوں پر قبضہ کر لیا جن میں اکثریت شہریوں کی ہے، ہمیں غزہ پٹی میں ان کو ڈھونڈ کر رہا کرنا ہے۔
ابو حمید نے کہا کہ حماس نے حال ہی میں چار یرغمالیوں کو رہا کیا اور ہم مزید اسرائیلی شہریوں کو رہا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اس کیلیے پرسکون ماحول درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 50 یرغمالی ہلاک ہوئے۔
ادھر اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ حماس کے خلاف غزہ میں بڑے زمینی آپریشن کی تیاری کر رہا ہے تاہم امریکا اور دیگر عرب ممالک نے آپریشن کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔