کراچی کے علاقے گلزار ہجری میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، 7 ماہ میں جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات شہریوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہیں، پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں، لیکن ناقص تفتیش اور حکومتی خاموشی کی باعث رپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق شہر قائد میں ڈاکوؤں نے ایک اور شہری کی جان لے لی اور اس بار ڈاکوؤں نے گلزار ہجری میں 36 سالہ شخص کو مزاحمت کرنے پر گولیاں مار دیں۔
اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق شخص کی شناخت 36 سالہ کریم کے نام سے ہوئی ہے، ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق گرفتارملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور چھینا گیا سامان برآمد ہوا ہے۔
مقتول کریم کے لواحقین نے بتایا کہ وہ گزشتہ 15 سال سے کراچی میں مقیم اور 3 سال سے ایک چائے کے ہوٹل پر ویٹر کی حیثیت سے کام کررہا تھا۔
مقتول 4 بچوں کا باپ تھا اور آبائی تعلق عمر کوٹ سے تھا، اسے موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے مزاحمت پر فائرنگ کرکے قتل کیا
واضح رہے کہ رواں سال کے 7 ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 55 ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں : ملازمت کیلئے کراچی آنے والا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل
حال ہی میں نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر تھرپارکر کے شہری کو قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، نوجوان روزگار کے لیے کراچی میں مقیم تھا۔
پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ نارتھ کراچی میں پاور ہاؤس چورنگی کے قریب ڈکیتی مزاحمت پر قتل موٹر سائیکل سوار ڈاکو صدام نامی شہری کو گولی مار کر فرار ہوگیا۔