1.5 ارب سے زائد کی سیلز ٹیکس چوری کے کیس میں فریقین سے 2 دن میں جواب طلب

سابق ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں 1.5 ارب روپے سے زائد کی مبینہ سیلز ٹیکس چوری سے متعلق کیس میں فریقین سے 2 دن میں جواب طلب کر لیا گیا۔

کیس کی سماعت کے دوران ایف بی آر نے جعلی رسیدیں جمع کروانے پر نجی کمپنی کے خلاف کاروائی کی استدعا کی جس پر فریقین کو نوٹسز جاری کر کے 2 دن میں جواب طلب کیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے متفرق درخواست کی سماعت کی ایف بی آر نے الزام عائد کیا کہ نجی کمپنی نے عدالت میں جعلی دستاویزات جمع کروائیں۔ ایف بی آر کی جانب سے وکلاء بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی اور علی قریشی پیش ہوئے۔

وکیل عمر گیلانی نے کہا کہ ایک کروڑ 70 لاکھ کلو گرام سیسہ مبینہ طور پر کراچی سے حطار لایا گیا، تحقیقات سے پتا لگا کہ آمد و رفت کی ساری رسیدیں جعلی ہیں۔

ایف بی آر کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جس گاڑی پر مبینہ طور پر 46,000 کلو سیسہ لایا گیا وہ سوزوکی ایف ایکس ہے۔

بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی نے کہا کہ نجی کمپنی عدالت کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے، عدالت میں جعلی رسیدیں جمع کرنا تعزیراتِ پاکستان کے تحت جرم ہے جس کی سزا 7 سال ہے۔

عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 11 مارچ تک ملتوی کر دی۔