اناج معاہدہ ختم، روس کی افریقا کو نقصان سے بچانے کی یقین دہانی

روس نے یقین دلایا ہے کہ وہ بحیرہ اسود کے ذریعے اناج معاہدہ کو ختم کرنے سے ہونے والے نقصان سے افریقا کو بچائے گا۔

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے کہا کہ ماسکو بحیرہ اسود کے اناج کی برآمد کے معاہدے سے دستبرداری کے نتائج سے افریقا کو بچانے کے لیے "ہر ممکن کوشش” کرے گا۔

ورشینن نے مزید کہا کہ روس اناج کی برآمد کے نئے راستوں پر کام کر رہا ہے جب کہ اس کی میعاد پیر کو ختم ہو گئی تھی۔

یہ معاہدہ، جسے اقوام متحدہ اور ترکی نے ثالثی سے طے کیا تھا، اس کا مقصد یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روکے گئے اناج کو بحیرہ اسود کی بندرگاہوں سے محفوظ طریقے سے برآمد کرنے کی اجازت دے کر خوراک کے عالمی بحران کو روکنا تھا۔

روس کے دستبردار ہونے کے بعد یوکرین کو بحیرہ اسود کے راستے محفوظ طریقے سے اناج برآمد کرنے کی اجازت دینے والا معاہدہ باضابطہ طور پر ختم ہوگیا ہے۔

روسی صدرنے کریمیا کے پُل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس کا سخت جواب دیا جائے گا، کریمیا پُل ایندھن اور خوارک کی فراہمی کی اہم گزرگاہ ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے بھی ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ روس کا بحیرہ اسود کے ذریعے اناج برآمد کرنے کے معاہدے میں علیحدگی کا فیصلہ "غیر معقول” ہے، ماسکو سے جلد از جلد معاہدہ بحال کرے۔