ماسکو : روس نے نیبو ایم نامی جدید ریڈار سسٹم تیار کرلیا جو سٹیلتھ ٹیکنالوجی کے حامل امریکی ساختہ ایف 22 ریپٹر اور ایف 35 لائٹنگ 2 کا بھی پتہ لگاسکتا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق روس نے جدید ٹیکنالوجی کے حامل نیبو ایم ریڈار تیار کرکے ایک مرتبہ پھر امریکا اور اس کے اتحادیوں کو مشکل سے دوچار کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیبو ایم ریڈار امریکا کے جدید ترین جنگی طیاروں اور ڈرونز کو بھی دیکھ سکتا ہے جس میں امریکی ساختہ ایف 22 ریپٹر اور ایف 35 لائٹنگ ٹو بھی شامل ہیں۔
الماز اینٹی کے ڈائریکٹر جنرل یان نویکوف کا کہنا تھا کہ روس ریڈار منصوبوں پر جدید ٹیکنالوجی سے کام کررہا ہے ، روسی سائنسدان 30 سے زائد اقسام کے موبائل ملٹی فانسیونل ریڈار سسٹم تیار کرچکے ہیں، جس نے روس کا دفاعی نظام ناقابل تسخیر بنا دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جدید ترین ریڈار سسٹم انتہائی خطرناک علاقوں میں تعینات روسی فوج یونٹوں کے حوالے کیے جاتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلا سیریل نیبو ایم 2017 میں روس کے مغربی علاقوں میں تعینات فوجی دستوں کے حوالے کیا گیا تھا بعدازاں انہیں ٹرانس بائکالیا ، خبروسک اور پرائموری علاقوں میں ذمہ داری انجام دینے والی رجمنٹ کو فراہم کر دیا گیا۔
ریڈارز کو کریملین ایئر ڈیفنس کو 2018 میں پہنچایا گیا تھا، ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ موبائل نیبو- ایم کو زمین یا ہوائی جہاز کے ذریعہ تیزی سے کہیں بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔