‏’ہمیں برابھلا کہیں مگر لسانی تفریق نہ پھیلائیں‘‏

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ میں ایک مرتبہ پھرلسانی تفریق پیداکرنےکی ‏کوشش کی جارہی ہے جس قسم کے بینرز لگے اور باتیں کی گئیں سب نےسنی ہیں پی ٹی آئی کےساتھ ‏جھگڑا تھا ایم کیوایم کے ساتھ تو کوئی معاملہ نہیں تھا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ہم نے 2013 والے بل میں اختیارات ‏میں کمی نہیں کی جو ترامیم کی ہے اس بل میں اختیارات میں اضافہ ہوا ہے پراپرٹی ٹیکس ڈی ایم ‏سی کے بجائےٹاؤنز کے پاس جائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ ان لوگوں نے قانون پڑھا ہی نہیں، 2001 سے واٹربورڈ اپنے قانون تحت کام کر ‏رہا تھا، اسمبلی میں قانون سازی ہوگی توجس جماعت کی اکثریت ہوگی وہی فیصلہ کرے گی بات ‏وہ مانی جائےگی جو جائز ہو گی،اقلیت کانہیں اکثریت کافیصلہ قبول ہوگا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں لوکل گورنمنٹ کا نیا قانون بنایا ہے جمہوریت کی ‏چیمپئن بننے والی پی ٹی آئی نےپنجاب میں لوکل گورنمنٹ کوفارغ کیا ہم نےبلدیاتی نمائندوں کی ‏مدت پوری کرائی، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ہونےجارہےہیں پنجاب اوراسلام آبادمیں کوئی ‏مشاورت نہیں کی گئی اورقانون بنادیاگیا مجھے سمجھ نہیں آتی یہ لوگ کون سے اختیارات مانگنا ‏چاہتے ہیں جو ترامیم کیں اس سےبلدیاتی نمائندےکےاختیارات میں اضافہ ہو رہاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بار بار2001کے قانون کا حوالہ دیا جاتا ہے کے ڈی اے کو عدالتی حکم پر الگ کیا ‏گیا باربار میئر آکر کہتے تھے مجھےکچرا اٹھانےکابھی اختیار نہیں میں اس وقت بھی کہتا تھا ناظم ‏کو کچرا اٹھانے کا اختیار 2001میں نہیں تھا، گورنرنےشیڈول میں ترمیم کا اختیاراسمبلی سےپاس ہونا ‏چاہیے مان لیا پیپلزپارٹی کی ساری زندگی حکومت نہیں ہوگی آج ہم حکومت میں ہیں کل کوئی اور ‏ہو گا چھوٹے مقاصدکیلئےایسے کام نہیں کرنا چاہئیں احتجاج کریں ہمیں برابھلا کہیں مگر لسانی ‏تفریق نہ پھیلائیں۔