حکومت کی جانب سے سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں غیرمعمولی اضافے کے نتیجے میں سگریٹ کی قیمتوں بھی میں ہوشربا اضافہ ہوا۔
اسی کے سبب ملک بھر میں غیرقانونی سگریٹ کی فروخت میں بھی اضافہ ہوگیا، غیرقانونی سگریٹ قانونی برانڈز کے مقابلے میں ٹیکس چوری کی وجہ سے کافی کم قیمت پر باآسانی دستیاب ہیں۔
اس حوالے سے بین الاقوامی ادارے اپسوس کی رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ رواں سال ماہ فروری میں سگریٹس پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کے بعد غیرقانونی سگریٹس کاشیئر48فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
غیر قانونی سگریٹس سے متعلق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2ارب سے زائد سگریٹ پیکٹس پر ٹیکس چوری ہو رہا ہے، سگریٹس کے شعبے میں ٹیکس چوری کے باعث قومی خزانے کو سالانہ 240 ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے۔
اپسوس رپورٹ کے مطابق غیر قانونی سگریٹ کی تجارت کا حجم 48 فیصد ہے، ٹیکس وصولی ٹارگٹ حصول میں کمی کی اہم وجہ غیر قانونی سگریٹ برانڈز کی فروخت میں اضافہ ہے۔
اس کے علاوہ اس وقت 83 فیصد سگریٹ بغیر ٹریک اینڈ ٹریس کے فروخت کیے جارہے ہیں، مارکیٹ میں 30 سے 60 روپے تک کے غیر قانونی سگریٹ برانڈ فروخت ہو رہے ہیں۔
سروے رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مارکیٹ میں 128 سے زائد سگریٹس برانڈز پر ٹریک اینڈ ٹریس اسٹیمپ موجود نہیں، حکومتی ادارے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مؤثر نفاذ میں مکمل طور پر ناکام ہوئے ہیں۔