ثمر ہارون بلور (ن) لیگ میں شامل ہوگئیں

ثمر ہارون بلور (ن) لیگ میں شامل

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی سابق ترجمان ثمر ہارون بلور نے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

ثمر ہارون بلور نے وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی اور مسلم لیگ (ن) کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا، انہوں نے سیاسی جماعت کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور ثمر ہارون بلور کے درمیان ملاقات کے دوران وفاقی وزیر امیر مقام و دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

دوسری جانب، ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ثمر ہارون بلور خیبر پختونخوا میں مخصوص نشست ملنے کی یقین دہانی پر (ن) لیگ میں شامل ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اے این پی کی کارنر میٹنگ میں خودکش دھماکا، ہارون بلور سمیت 13 شہید

سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد (ن) لیگ نے مزید 6 نام الیکشن کمیشن کو دینے ہیں، ثمر ہارون بلور کا نام بھی 6 نئے اراکین میں شامل ہوگا۔

ذرائع کے مطابق وہ پہلے پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہی تھیں تاہم اے این پی قیادت کی مداخلت پر سیاسی جماعت نے ان کو شامل کرنے سے معذرت کی تھی۔

اے این پی رہنما غلام احمد بلور نے بھی پارٹی کی سابق ترجمان کے فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ 2 جولائی 2025 کو الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے نظر ثانی اپیلوں پر فیصلے کے بعد مخصوص نشستوں کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے معطل اراکین کی رکنیت بحال کر دی، سپریم کورٹ نے نظر ثانی اپیلوں کا فیصلہ سنایا تھا، الیکشن کمیشن نے 24 اور 29 جولائی 2024 کے نوٹیفکیشن واپس لے لیے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کو خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی 2، 2 جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو 1 نشست مل گئی۔ (ن) لیگ کی غزالہ انجم اور شاہین، پیپلز پارٹی کی عاصمہ عالمگیر اور نائمہ کنول جبکہ جے یو آئی (ف) کی نعیمہ کشور خان کی مخصوص نشست پر کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کو پنجاب سے قومی اسمبلی میں 10 مخصوص نشستیں مل گئیں جبکہ پیپلز پارٹی کو صوبے سے 1 مخصوص نشست ملی۔

قومی اسمبلی میں اقلیتی نشستوں پر کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جس کے مطابق (ن) لیگ، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی (ف) کو 1، 1 اقلیتی نشست مل گئی۔

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی 8 مخصوص نشستوں پر جے یو آئی (ف)، 6 پر (ن) لیگ اور 5 پر پیپلز پارٹی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جبکہ اے این پی اور پی ٹی آئی کو خواتین کی 1، 1 نشست پر کامیابی ملی۔

اسی طرح پنجاب اسمبلی میں خواتین کی مخصوص نشستوں میں سے (ن) لیگ کو 21، پیپلز پارٹی، استحکام پاکستان پارٹی، (ق) لیگ کو 1، 1 نشست مل گئی۔ پنجاب اسمبلی میں اقلیتی نشستوں پر (ن) لیگ 2 اور پیپلز پارٹی کو ایک نشست ملی۔

سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو خواتین کی 1، 1 مخصوص نشست مل گئی جبکہ پیپلز پارٹی کو ایک اقلیتی نشست ملنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔