غیر ملکیوں کے انخلا پر پارلیمنٹرینز کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

اسلام آباد: نگراں وفاقی حکومت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے انخلا کے فیصلے پر پارلیمنٹرینز کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا۔

نگراں وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ کل غیر ملکیوں سے متعلق وزارت داخلہ میں اہم اجلاس بلایا ہے جس میں پارلیمنٹرینز کو انخلا سے متعلق اعتماد میں لیں گے۔

سرفراز بگٹی نے بتایا کہ قوم پرستی سے زیادہ اہم پاکستان پرستی ہے، جو بھی پاکستان کے مفاد میں ہوگا وہ فیصلہ کریں گے، ابھی تک انخلا کے حوالے سے تاریخ میں توسیع کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ یکم نومبر کے بعد پاکستان میں سفر صرف پاسپورٹ پر ہو سکے گا، جو بھی پاکستان میں غیر قانونی غیر ملکی ہے ان کا انخلا ہوگا، اس بات کو قوم پرستی کے ساتھ نہ جوڑا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا مغربی ممالک آپ کو بغیر دستاویز اپنے ملک میں سفر کی اجازت دیں گے؟ اگر مغربی ممالک بغیر دستاویزات اجازت نہیں دیتے تو ہم کیوں دیں۔

قبل ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں میں بریفنگ دیتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت صرف افغانی نہیں بلکہ پاکستان میں مقیم تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک سے بے دخل کر رہی ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے غیر قانونی طور پر پاکستان میں موجود افراد کو نکالنے کی بات کی لیکن ہمارے اس پیغام کو اس طرح آگے پہنچایا گیا جیسے ہم شاید صرف افغانیوں کو یہاں سے نکال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے بہاریوں کا معاملہ ہمارے علم میں نہیں ہے۔ انہوں نے آغا رفیع اللہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کل وزارت داخلہ آ جائیں اوپر بریفنگ دیتے ہیں اور کل آپ کو بتائیں گے کہ حکومت کیا کر سکتی ہے اور قانون کیا اجازت دیتا ہے؟