کراچی : بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس میں صارم برنی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں بچوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھیجنے اور اسمگلنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔
سماجی کارکن صارم برنی کو عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں صارم برنی کا بیان ریکارڈ کرنا ہے اس لئے ریمانڈ دیا جائے شریک ملزمان کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنی ہے اگر ہمیں کسٹڈی نہیں دی گئی تو شواہد ضائع کیے جانے کا خدشہ ہے۔
سماجی کارکن کے وکلاء نے کہا کہ صارم برنی کی معاشرے کیلئے خدمات نمایاں ہیں، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگا گرفتار کرلیا گیا، ان کو سماجی خدمات پر ایوارڈز مل چکے ہیں وہ کوئی غلط کام کا تصور نہیں کرسکتے، مقدمہ ہی جھوٹا ہے اور تفتیشی افسر کے پاس الزامات کے حوالے سے کوئی ثبوت نہیں۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ جب بچوں کے غیرقانونی طریقے سے باہر لیجانے کا الزام ہے ان بچوں کو غلط استعمال کیا گیا ؟ وکلا صفائی نے کہا کہ اگر قانون کے مطابق ایف آئی اے انکوائری کرتی تو ایف آئی اے کو سوالات کے جواب مل جاتے۔
صارم برنی نے کہا کہ امریکی سفارتخانے نے رابطہ کیا تو ہم نے بتادیا کوئی یہاں چھوڑ گیا ہے، بچے کو بہتر مستقبل کیلئے ایک جوڑے کے حوالے کیا گیا، کہیں بچے کو یتیم لکھ دیا تو کون سی قیامت آگئی ؟ ایمبیسی کو ہم نے ساری معلومات دی ہیں ، کیا ایسے بچوں کو لاوارث چھوڑ دیں، جن کے والدین چھوڑ جاتے ہیں ؟
سماجی کارکن کا کہنا تھا کہ پری پلان میرے خلاف ایک پوڈ کاسٹ ریکارڈ کیا گیا میں کراچی کا رہنے والا ہونا لوگ مجھ سے محبت کرتے ہیں، میں تفتیش میں بھی تعاون کررہا ہوں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سماجی کارکن کی جانب سے بچی حیاء کو دبئی منتقل کیا گیا تھا، بچی کو جس ایاز نامی شخص نے خود کو والد ظاہر کرکے ان کے حوالے کیا تھا، ایاز نامی شخص بچی حیا کا والد ہی نہیں تھا۔
وکلا کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔
جس پر سماجی کارکن نے بتایا کہ ہمارے پاس یو ایس ایمبیسی والے آئے تھے، ہم نے بتایا کوئی شخص ہمارے ہاں اس بچے کو چھوڑ کر چلا گیا، اب کوئی گارجین بننا چارہا ہے تو میں کیسے منع کرسکتا ہوں، میں کسی بچے کی جان بچا رہا ہوں تو مجھے اتنا بڑا مجرم بنا دیا میں 24 گھنٹے فلائٹ لیکر پہنچا تو اتنے سارے افسر مسلط ہوگئے ، مجھے گرفتار کرلیا گیا۔
وکیل کی جانب سے صارم برنی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعاکی گئی کہ ان کے خلاف کیس نہیں بنتا ،ڈسچارج کیا جائے۔
عدالت نے صارم برنی کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔