یمن پر اسرائیلی حملے پر سعودی عرب نے کیا کہا؟

سعودی عرب نے یمن میں اسرائیلی حملوں کے بعد ‘زیادہ سے زیادہ تحمل’ کا مطالبہ کیا ہے۔

الحدیدہ پر اسرائیلی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "بڑی تشویش کے ساتھ” پیش رفت کی پیروی کر رہی ہے۔

وزارت نے "تمام فریقوں سے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرنے اور خطے اور اس کے لوگوں کو جنگ کے خطرات سے دور رکھنے” پر زور دیا۔

بیان میں "بین الاقوامی برادری اور بااثر جماعتوں سے خطے میں تنازعات کے خاتمے کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے” کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صہیونی فورسز نے یمن کی بندرگاہ پر حملہ کر دیا ہے، حملوں میں حدیدہ پورٹ کی آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

یمن کے حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں کام کرنے والی وزارت صحت کے مطابق بندرگاہ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 6 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 87 سے زائد زخمی ہو گئے، حوثی گروپ نے اسرائیل کو جواب دینے کا اعلان کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیل میں اہم اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے الحدیدہ میں حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، صہیونی فوج نے کہا کہ اس نے حوثی گروپ کے حملوں کے جواب میں یمن کے بحیرہ احمر کے بندرگاہی شہر حدیدہ پر حملہ کیا ہے۔