سعودی عرب: غیر ملکی ملازمین کے لئے اہم خبر

جدہ: سعودی وزارت نے قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل میں خلاف ورزیوں پر جرمانے میں کمی کردی ہے۔

اخبار 24 کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل میں خلاف ورزیوں اور سزاؤں میں ترمیم کی ہے۔

 وزارت افرادی قوت نے لائحہ عمل میں خلاف ورزی کرنے پر جرمانوں میں 60 فیصد سے زیادہ کی کمی ہے ہے جبکہ مختلف اداروں کی درجہ بندی کے حوالے سے جرمانوں میں 80 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت نے خلاف ورزیوں کا چارٹ ’استطلاع‘ پلیٹ فارم پر جاری کیا ہے جس کے مطابق پیشہ ورانہ صحت و سلامتی و تحفظ کے ضوابط کی پابندی نہ کرنے والے آجر پر جرمانے کی حد 10 ہزار سے کم کر کے 5 ہزار کر دی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ کمی الف زمرے میں آنے والے اداروں پر کی گئی ہے جبکہ زمرہ ب میں آنے  والے اداروں پر 5 ہزار ریال والا جرمانہ کم کر کے 2500 اور زمرہ ’ج‘  میں آنے والے اداروں پر جرمانہ 2500 ریال سے کم کر کے 1500 ریال کر دیا گیا۔

 نجی ادارے میں مختلف زمروں سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی سلامتی ہدایات نہ لگانے پر مقررہ جرمانہ زمرہ الف پر 5 ہزار ریال سے کم کر کے 1 ہزار، زمرہ بی کے ادارے پر 2 ہزار سے کم کر کے 500 اور زمرہ ج پر ایک ہزار سے کم کر کے 300 ریال کر دیا گیا۔

وزارت افرادی قوت نے کھلے مقامات پر دھوپ یا خراب موسمی حالات میں ملازمین سے حفاظتی تدابیر کے بغیر ڈیوٹی کرانے پر جرمانے کی حد 3 ہزار سے کم کر کے 1 ہزار ریال کی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق ملازم اور اس کی فیملی کو میڈیکل انشورنس فراہم نہ کرنے پر جرمانہ 10 ہزار ریال سے کم کر کے 1 ہزار ریال کیا گیا ہے، یہ کمی زمرہ الف میں آنے والے اداروں پر کی گئی ہے۔

ملازم خاتون کو زچگی کے اگلے چھ ہفتوں کے دوران ڈیوٹی لینے پر مقررہ جرمانہ 10 ہزار سے کم کر کے 1 ہزار ریال کر دیا گیا ہے۔