سعودی عرب نے شام کی عرب لیگ واپسی کا عندیہ دے دیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شام کی عرب لیگ میں واپسی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دمشق کی واپسی ممکن ہے لیکن اس حوالے سے کسی ٹھوس اقدام پر بات کرنا قبل ازوقت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک میں یہ اتفاق رائے بڑھ رہا ہے کہ شام کو تنہا چھوڑنا سودمند ثابت نہیں ہوگا اس لیے دمشق سے بات چیت ہو سکی ہے خاص کر وہاں انسانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے شام کی عرب لیگ میں واپسی ممکن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر مکالمہ ضروری ہے دمشق کی عرب لیگ میں واپسی کے لیے بات چیت ضروری ہے اور اتفاق رائے سے ہی کوئی اقدام کیا جائے گا تاہم فوری طور پر واپسی کے امکانات پر بات کرنا قبل ازوقت ہوگا۔
واضح رہے کہ 2011 میں صدر بشارالاسد کی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران خونریزی کے شام کی عرب لیگ کی رکنیت معطل کر دی گئی تھی۔
عرب ممالک نے شام کا سفارتی و تجارتی بائیکاٹ کرتے ہوئے اپنے تعلقات منقطع کر دیے تھے تھے۔ کئی عرب ممالک نے اپنے سفیروں کو دمشق سے واپسی بھی بلا لیا تھا۔