سعودی عرب میں وزارتِ حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ طواف کے دوران حجرِ اسود کے سامنے ٹھہرنا طواف کرنے والوں کی حرکت میں رکاوٹ کا باعث بنتا ہے۔
سعودی عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت نے عمرہ زائرین کو ہدایت کی ہے کہ دوسرے زائرین کے لیے رش کا سبب بننے سے گریز کریں۔
رپورٹس کے مطابق وزارت کا کہنا ہے کہ طواف کرتے ہوئے حجرِ اسود کی طرف اشارہ کرنا کافی ہے اور اس سے طواف کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
وزارت کی جانب سے یہ ہدایات مناسک کی ادائیگی کو آسان بنانے، زائرین کی سلامتی کو یقینی بنانے اور صحنِ مطاف میں روانی قائم رکھنے کے لیے ہیں تاکہ ہر ایک کا طواف سہل اور محفوظ ہو۔
وزارت حج و عمرہ نے توجہ دلائی کہ ہے درست طواف کے لیے رکنا ضروری نہیں، زائرین سے تعاون اور ہدایات کی پابندی کی اپیل ہے تاکہ اپنی اور دوسروں کی سلامتی برقرار رکھی جا سکے۔
دوسری جانب سعودی عرب میں حکومت کو حجر اسود کا بوسہ دینے کے لیے خواتین کا وقت مخصوص کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مفت سعودی ٹرانزٹ ویزا پر عمرہ کیسے کریں؟
عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی اسلامک افیئر کمیٹی نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ حجر اسود کا بوسہ دینے کے لیے خواتین کا وقت مخصوص کردیا جائے۔
اطلاعات کے مطابق تجویز میں کہا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں تین بار خواتین کو علیحدہ سے حجر اسود کا بوسہ دینے کا وقت مقرر کیا جائے جو کہ دو دو گھنٹے کے دورانیے پر محیط ہوگا،اور اس وقت مردوں کی حجر اسود کے نزدیک آمد ممنوع ہوگی۔