سعودی کابینہ نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
جدہ میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی زیرصدارت سعودی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ فلسطین میں اسرائیلی جارحیت فوری طور پررو کی جائے۔
کابینہ نے غزہ کی سنگین صورتحال پر عالمی برادری سے ہنگامی اقدامات کی اپیل کی گئی اور اوآئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کے فیصلوں کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
سعودی کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور فلسطین کے 2 ریاستی حل پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں شام میں امن و استحکام کےلیے سعودی تعاون جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ شام کی وحدت اور خودمختاری پر مکمل اعتماد ہے۔
سعودی عرب نے سوڈانی فریقین سے اعلان جدہ پر عملدرآمد کی پرُزور اپیل کی کی گئی جب کہ سعودی عرب اور مصر کے تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
چیئرمین او آئی سی نے حقان فیدان نے واضح طور پر کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔
چیئرمین او آئی سی اور ترک وزیر خارجہ حقان فیدان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے اسرائیل پر مربوط دباؤ ڈالنا ہوگا۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں مسئلہ فلسطین کے حل اور غزہ کی صورتحال کے حوالے سے آرگنائزیشن آف اسلامک کو آپریشن (او آئی سی) وزرائے خارجہ کونسل کا 21 واں خصوصی اجلاس چیئرمین حقان فیدان کی زیر صدارت ہو رہا ہے۔ اجلاس میں تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ شریک ہیں۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ ونائب وزیراعظم اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔
چیئرمین او آئی سی نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملوں نے غزہ کو تباہی اور قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ اس وقت فلسطینی عوام کو ہماری اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو جارحانہ کارروائیوں سے روکنا ہوگا۔