امریکا نے سعودی انجینئر کو 21 سال بعد گوانتاناموبے جیل سے رہا کر دیا۔
امریکا نے سعودی عرب کے ایک انجینئر کو رہا کر دیا ہے جو 11 ستمبر 2001 کو امریکا پر ہونے والے حملوں کے بعد کسی بھی مشتبہ جرائم کے الزامات کے باوجود گوانتاناموبے کی فوجی جیل میں 20 سال سے زائد عرصے سے قید تھا۔
امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے 48 سالہ غسان الشربی کو فروری 2022 میں ایک نظرثانی بورڈ کے اس عزم کے بعد سعودی عرب واپس کر دیا تھا کہ ان کی نظربندی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں ہے۔
محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ الشربی کو سعودی عرب منتقل کیا گیا ہے جس میں ان کی مسلسل نگرانی، سفری پابندیوں اور معلومات کے تبادلے سمیت جامع حفاظتی اقدامات شامل ہیں۔
پینٹاگون کے جائزہ بورڈ نے 2022 میں فیصلہ دیا کہ الشربی کے پاس القاعدہ میں کوئی قیادت یا سہولت کار کا عہدہ نہیں تھا اور وہ حراست میں تھے۔
امریکا نے کہا کہ الشربی 11 ستمبر کے حملوں کے بعد پاکستان فرار ہو گیا تھا اور اس نے بم بنانے کی تربیت حاصل کی تھی۔ اسے اگلے سال وہاں سے گرفتار کیا گیا اور مبینہ طور پر حراست میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور گوانتانامو جیل بھیج دیا گیا۔