سعودی عرب میں اس خاتون کی ویڈیو کیوں وائرل ہوئی؟

خاتون کی ویڈیو

ریاض : بھائی کے ظلم و ذیادتی کا شکار بہن اپنی فریاد لے کر سوشل میڈیا پر آگئی، ویڈیو وائرل ہوتے ہی سرکاری محکمے حرکت میں آگئے اور چھان بین شروع کردی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ٹوئٹر پر امل کو بچاؤ ہیش ٹیگ بننے والا معاملہ شدت اختیار کرگیا، اپنے ویڈیو پیغام میں ایک سعودی خاتون نے گزشتہ سات سال کے دوران خود پر ہونے والے بھائی کے ظلم و ستم کی داستان سنائی جسے سن کر ہر شخص افسردہ ہوگیا۔

امل نامی سعودی خاتون نے بتایا کہ میرا بھائی ایک بااثر شخص ہے، مجھے خوامخواہ میں مارتا پیٹتا ہے اور اب کی بار اس نے مجھے گھر سے ہی نکال دیا، امل نے کہا کہ میں نے پولیس اسٹیشن جا کر میں شکایت کی اور اسے گرفتار کروایا مگر 15 منٹ کے بعد ہی اسے جیل سے رہا کردیا گیا۔

سعودی خاتون کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے حقوق کے لیے وکیلوں کا تقرر کیا مگر سب کے سب رشوت کھا کے بیٹھ گئے کسی نے میرے کیس کی پیروی نہیں کی۔

امل نے مزید بتایا کہ مجھے گھر سے نکالنے کے بعد میں گلیوں میں گھومتی پھرتی رہی لیکن کہیں کوئی ٹھکانہ نہیں ملا پھر آہستہ آہستہ میرے حالات بہتر ہونا شروع ہوئے تو پھر سے وہ شخص پھر میری زندگی جہنم بنانے کے لیے آگیا۔

ویڈیو بنانے کے دوران بھی امل زارو قطار روتی رہی اور کہا کہ میں نے خاندان کی عزت کی خاطر سوشل میڈیا پر اپنا کیس پیش نہیں کیا تھا مگر اب مجبور ہو کر یہ سب کر رہی ہوں۔

امل کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ٹوئٹر صارفین نے ویڈیو پیغام پر اپنی رائے کا اظہار کیا اور متعلقہ سرکاری محکموں سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا۔

صارفین کا کہنا تھا کہ معاشرے سے خاندانی ظلم و زیادتی کا خاتمہ ہونا ضروری ہے اور جو شخص کمزور عورت پر ظلم کرتا ہے وہ انسانیت کے درجے سے بھی خارج ہو جاتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی سعودی وزارت محنت وسماجی فروغ نے اس کا نوٹس لیا، متعلقہ سرکاری محکمے حرکت میں آگئے اور واقعے کی چھان بین شروع کردی ہے۔