حمزہ شہباز کی موجودہ حیثیت خطرے میں ہے، تحریری فیصلہ جاری

لاہور: سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے وکلا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر وضاحت نہیں دے سکے ہیں جس کے باعث وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی موجودہ حیثیت گہرے خطرے میں ہے۔

سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی رولنگ کے معاملے پر آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے، چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 6 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلہ میں کہا کہ پنجاب حکومت کے وکلا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر وضاحت نہ دے سکے، وزیراعلی پنجاب اور ڈپٹی اسپیکر دوست مزاری کے وکلا کا رولنگ پر وضاحت نہ دینا نوٹ کیا گیا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی موجودہ حیثیت گہرے خطرے میں ہے، موجودہ حالات میں حمزہ شہباز کو منتخب وزیراعلیٰ نہیں کہا جاسکتا، فریقین کے درمیان بالکل یکم جولائی والی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ یکم جولائی کو فریقین کی رضامندی سے حمزہ شہباز کو ٹرسٹی وزیراعلیٰ بنایا گیا تھا، یکم جولائی کو ہی حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلیٰ اختیارات محدود کردیے تھے، اختیارات اس لیے محدود کیے تھے تاکہ انتظامی اقدامات سے سیاسی جماعت کو فائدہ نہ ہو اور نہ ہی وہ اپنی جماعت کو فائدہ پہنچاسکیں۔