برسلز/برلن/پیرس: یورپ جانے والے مسافروں کے لیے اہم خبر آگئی ، اکتوبر سے یورپ میں ایئرپورٹس پر نیا نظام نافذ ہونے جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے فضائی سفر اور سرحدی سیکیورٹی کو جدید بنانے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھا لیا۔
اکتوبر 2025 سے شینگن زون کے تمام بڑے ممالک میں "انٹری/ایگزٹ سسٹم” (EES) باقاعدہ طور پر نافذ کیا جا رہا ہے، یہ نظام غیر ملکی مسافروں کے لیے روایتی پاسپورٹ پر اسٹیمپ کی جگہ بایومیٹرک تصدیق متعارف کرائے گا، ممالک میں ڈنمارک، جرمنی، اٹلی، فرانس، یونان سمیت دیگر شامل ہیں۔
انٹری/ایگزٹ سسٹم کیا ہے؟
"انٹری/ایگزٹ سسٹم” ایک ڈیجیٹل بارڈر مینجمنٹ سسٹم ہے جو غیر یورپی مسافروں کی آمد و رفت کا مکمل ریکارڈ رکھے گا۔
یورپی کمیشن کے مطابق، اس نظام کے تحت درج ذیل تفصیلات ریکارڈ کی جائیں گی:
آمد کی تاریخ اور مقام
روانگی کی تاریخ اور مقام
قیام کا دورانیہ
فنگر پرنٹس اور چہرے کی شناخت (biometric data)
یہ تمام ڈیٹا تین سال تک محفوظ رکھا جائے گا اور یورپی یونین کے تمام امیگریشن اور بارڈر کنٹرول اداروں کو دستیاب ہو گا۔
پاسپورٹ پر اسٹیمپ ختم، بایومیٹرک اسکین لازم
EES کے تحت تمام تھرڈ کنٹری نیشنلز (غیر یورپی شہری) جو شینگن ممالک میں مختصر قیام کے لیے داخل ہوں گے، انہیں فنگر پرنٹ اور چہرے کی شناخت کے مراحل سے گزرنا ہو گا، اس سسٹم کے نفاذ سے پاسپورٹ پر ماضی کی طرح انٹری/ایگزٹ اسٹیمپ لگانے کا عمل ختم ہو جائے گا۔
ڈیجیٹل نظام کے فوائد
یورپی حکام کے مطابق EES کا بنیادی مقصد بارڈر سیکیورٹی کو مزید مؤثر اور ایئرپورٹس پر مسافروں کے بہاؤ کو آسان بنانا ہے، خصوصاً چھٹیوں اور سفر کے مصروف سیزن میں۔ اس سسٹم سے بارڈر کنٹرول کا وقت کم ہو گا ، امیگریشن لائنز مختصر ہوں گی اور اووراسٹے یا غیر قانونی قیام کی نشاندہی آسان ہو گی ساتھ ہی سیکیورٹی میں اضافہ ہوگا۔
کن ممالک پر اطلاق؟
یہ نظام تمام non-EU شہریوں پر لاگو ہوگا جو شینگن زون میں مختصر قیام (90 دن تک) کے لیے سفر کریں گے، چاہے ان کے پاس ویزا ہو یا نہ ہو (مثلاً ویزا فری انٹری والے ممالک کے شہری بھی شامل ہیں)۔
البتہ یورپی یونین ممالک کے شہری ، شینگن میں مقیم مستقل رہائشی افراد کو اس سسٹم کے تحت بایومیٹرک چیک سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
یورپ بھر کے ایئرپورٹس پر نئے بایومیٹرک آلات کی تنصیب کا عمل جاری ہے، اور امیگریشن افسران کو جدید نظام کی تربیت دی جا رہی ہے تاکہ اکتوبر تک مکمل نفاذ ممکن بنایا جا سکے۔
EES صرف ایک قدم ہے؛ یہ یورپی یونین کی طویل المیعاد پالیسی کا حصہ ہے جس کے تحت "ڈیجیٹل بارڈر مینجمنٹ” کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ نظام یورپ میں سفر کو محفوظ، شفاف اور جدید بنانے میں مدد دے گا