جب پودوں کو تکلیف ہوتی ہے تو وہ روتے چیختے ہیں، تحقیق

پودے بے جان اشیاء میں سے ہرگز نہیں ہیں بلکہ وہ جذبات بھی رکھتے ہیں اور اس کا اظہار بھی کرتے ہیں لیکن انسانی کان کی محدود سماعت ان آوازوں کو سن نہیں سکتی۔

سائنسدانوں نے ایک تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ "چیخیں” سننے کے بعد پودوں میں بھی تناؤ پیدا ہوتا ہے اور وہ روتے ہیں، تحقیق کے مطابق جب پودے دباؤ میں ہوتے ہیں تو ردعمل میں الٹرا سونک آوازیں خارج کرتے ہیں، جنہیں الٹرا سونک مائیکرو فون کے ذریعے سنا جاسکتا ہے۔

دنیا میں پہلی بار تل ابیب یونیورسٹی کے محققین نے پودوں کی طرف سے آنے والی مختلف آوازوں کو ریکارڈ اور ان کا تجزیہ کیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ جب پودوں پر دباؤ پڑتا ہے تو وہ اکثر آوازیں پیدا کرتے ہیں اور یہ کہ تناؤ کی ہر شکل اور ہر قسم کے پودے کی منفرد شناخت کی جانے والی آواز ہوتی ہے۔

تل ابیب یونیورسٹی کی ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق انسانی کانوں کے لیے ناقابل سماعت ہونے کے باوجود، چمگادڑ، چوہوں اور حشرات الارض سمیت مختلف قسم کی مخلوقات ان آوازوں کا پتہ لگانے کے قابل ہوتی ہیں جو پودوں سے پیدا ہوتی ہیں۔

پودوں سے خارج ہونے والی ان کی آوازیں ان کی حالت کے بارے میں آگاہ کرتی ہیں جیسے انہیں کوئی چوٹ لگی ہے یا جڑوں کو پانی درکار ہے۔ ٹماٹر اور تمباکو کے پودے اس طرح رونے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہیں، یہ تحقیق اس مفروضے کو بھی ثابت کرتی ہے کہ جب پودے تناؤ میں ہوتے ہیں تو ہلتے ہیں۔

سائنسدانوں کے مطابق اعلیٰ درجے کی آرٹیفیشل انٹیلی جینس الگورتھم کا استعمال کرتے ہوئے ریکارڈنگ کا تجزیہ کیا گیا اور پودوں کو ان کی منفرد آوازوں کی بنیاد پر ممتاز کیا گیا جو وہ خارج کرتے ہیں۔