ایس ای سی پی نے انٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترمیم کر دیں

ایس ای سی پی نے انٹی منی لانڈرنگ ریگولیشنز میں ترمیم کر دیں

اسلام آباد: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے دائرہ کار انسداد منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ سے متعلق ریگولیٹری فریم ورک کو وسیع اور مؤثر کرنے کے پیشِ نظر انسداد منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم ریگولیشنزمیں اہم ترامیم متعارف کروائی ہیں۔

ایس ای سی پی نے انسداد منی لانڈرنگ اینڈ کاؤنٹر فنانسنگ آف ٹیررازم کے ریگولیٹری فریم ورک کا نیشنل رسک اسیسمنٹ کی بنیاد پر تکنیکی تعمیل کا جامع جائزہ لیا۔

ان ترامیم نے ذہنی طور معذور افراد کے اکاؤنٹ کھولنے سے متعلق کسٹمر ڈیو ڈیلیجنس کے تقاضوں میں ترمیم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کسی بھی اکاؤنٹ کو پانچ سالوں کے بجائے تین سال غیر فعالیت رہنے پر غیر فعال قرار دیا جائے گا۔

مزید برآں صارف کی جانچ پڑتال کیلیے فریق ثالث پر انحصار سے متعلق دفعات اور ریگولیٹڈ افراد اور ذیلی اداروں کی بین الاقوامی شاخوں کے متعلق اضافی ضوابط شامل کیے گئے ہیں۔

یہ ترامیم مالیاتی نظام کو غیر قانونی سرگرمیوں سے بچانے، منی لانڈرنگ کو کنٹرول کرنے اور دہشتگردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کیلیے ایس ای سی پی کی کوششوں میں ایک اہم قدم ہیں۔