سینیٹ اجلاس میں بلوچستان میں مرد اور خاتون کے قتل کے خلاف قرارداد منظور کر لی گئی۔
چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں سینیٹر شیری رحمان نےمرد اور خاتون کے قتل کے خلاف قرارداد پیش کی جس میں جرگے میں موجود تمام افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد کے مطابق واقعہ آئین قانون اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ قتل کے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ایسے واقعات پورے ملک میں ہو رہے ہیں، مرد اور خاتون کے قتل کے واقعے پر بحث کرائی جائے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں سردار کے فیصلے کے بعد مرد اور خاتون کو گاڑیوں میں سنجیدی ڈیگاری مارگٹ لا کر قتل کیا گیا تھا، قتل کے واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنہ اورڈک میں درج ہے۔
مقتولین کے قتل کا مقدمہ انسداد دہشتگردی اور دیگر دفعات کے تحت متعلقہ ایس ایچ او نوید اختر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ دونوں کے فائرنگ سے قتل کی ویڈیو وائرل ہوئی، پولیس نفری کے ساتھ جائے وقوعہ سنجیدی ڈیگاری مارگٹ پہنچی، معلومات کرنے پر علم ہوا کہ واقعہ عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل کا ہے۔
پاکستان علما کونسل کا کہنا ہے کہ مقتولہ خاتون بانو کے والدین کا بیان قرآن و سنت، آئین اور قانون کے منافی ہے، اس طرح کا بیان ظاہر کرتا ہے کہ قتل میں والدین کی مرضی شامل تھی۔
علما کونسل نے مطالبہ کیا ہے کہ قتل کرنے والوں کے سہولت کاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔