اسلام آباد : سینیٹر محسن عزیز حکومت پر برس پڑے اور کہا بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے پیسے کہاں سے آئیں گے؟۔
تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں، بجٹ میں کوئی انقلابی قدم نظر نہیں آیا۔
محسن عزیز کا کہنا تھا کہ حکومت نے برآمدات کا بیڑا غرق کردیا، حکومت بجٹ میں طاقتور کے سامنے بے بس نظر آئی، مجھے اس کی سمجھ نہیں آرہی ہے ایف بی آر کا ہدف کیسے حاصل کیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح منفی ہے حکومت نے مثبت 0.29 فیصد دکھائی ہے، اگلے مالی سال 3.5 فیصد کا ہدف کیسے حاصل کیا جائے گا، برآمدات کی سمت کا تعین ابھی تک نہیں ہوا ایف بی آر کا ہدف کیسے حاصل ہوگا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے پیسے کہاں سے آئیں گے۔
انھوں نے سوال کیا کہ کیا ہمیں اپنے اخراجات کیلئے مزید قرضے لیکر اخراجات کرنے پڑیں گے، ٹیکس دہندگان پر مزید ٹیکس کا بوجھ ہر طرف سے ڈالا جارہا ہے، جو جماعت حکومت سے باہر ہے اس کے ساتھ بھی آپ بات کرسکتے ہیں، میثاق معیشت کے لئے بات چیت کرنی چاہیے۔