جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں دیوالیہ ہونے والے سری لنکا سے بھی کہیں زیادہ مہنگائی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشتاق کا کہنا ہے کہ دیوالیہ ہونے والے سری لنکا میں مہنگائی 30 فیصد اور پاکستان میں 42 فیصد ہے۔ جب تک ووٹ سے انقلاب نہیں لائیں گے ہر بچہ متاثر ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ حکمرانوں نے 63 ہزار ارب روپے قرض لیا۔ قرض عوام پر خرچ کرنے کے بجائے حکمرانوں کے اکاؤنٹس میں جمع ہوئے۔
سینیٹر مشتاق نے کہا کہ ہر پاکستانی ڈھائی ڈھائی لاکھ روپے کا قرض دار ہے۔ سینیٹرمشتاق ملک میں بجلی نہیں روزگار نہیں گیس نہیں، صحت کی سہولتیں نہیں۔
انھوں نے کہا کہ جو ملک کچھ دنوں پہلے دیوالیہ ہوا دیوالیہ ہوا وہاں مہنگائی کی شرح 30 فیصد اور اس وقت پاکستان میں یہ شرح 42 فیصد ہے۔