ریاست کو ایک ماں کی طرح بننا پڑے گا، ریاست اعتراف کرے غلطیاں ہوئیں، رضا ربانی

اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ ریاست کو اب ایک ماں کی طرح بننا پڑے گا، ریاست اعتراف کرے کہ غلطیاں ہوئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری کے نظام کو آگے بڑھایا، جو مائنڈ سیٹ ہے وہ صوبائی خود مختاری کو قبول نہیں کررہا ہے، 73 کا آئین موجود ہے لیکن آج صدارتی طرز حکومت چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ان کو کابینہ کا حصہ نہیں سمجھتا جو پارلیمان کو جواب دہ نہ ہو، آج 22 لوگ جو خود کو ٹیکنوکریٹس کہتے ہیں حکومت چلا رہے ہیں، آج عام شہری اور ریاست کے درمیان شراکت داری نہیں ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ ریاست عوام کی ضرورت پوری نہیں کرتی تو ترقی رک جاتی ہے، جمہوریت، ملکی سالمیت کے لیے تمام جماعتوں کو اکٹھا ہونا پڑے گا، ریاست کے جاری کردہ بیانیے کو بدلنا پڑے گا۔

مزید پڑھیں: رضا ربانی نے سندھ میں گورنر راج کا امکان رد کر دیا

انہوں نے کہا کہ 2010 میں وفاق اور اکائیوں میں ایک سیاسی اتفاق رائے پیدا ہوا، جب تک اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا ریاست کا چلنا ممکن نہیں ہے۔

سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ آج مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، حالاں کہ حکمرانوں نے مہنگائی ختم کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھائیں، ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی باتیں ہو رہی ہیں. آج وزیر اعظم کی کابینہ میں باہر سے آئے ہوئے لوگ ہیں.