آئی ایم ایف پاکستان کو بتائے گا کہ مالی معاملات کیسے چلانے ہیں، شبر زیدی

اسلام آباد : ماہر معیشت اور سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف بتائے گا کہ مالی معاملات کیسے چلانے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام "الیونتھ آور” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ
آئی ایم ایف والے پہلے ہوم ورک دیں گے ، جس پرعمل کی ہم یقین دہانی کرائیں گے ، پھر وہ پیسے دیں گے۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کل تک حکومت کومالی معاملات چلانےکاایک فریم ورک دے گا، فریم ورک میں شامل مختلف نکات پرحکومت پاکستان کوعمل کرناہوگا۔

ماہر معیشت نے کہا کہ آئی ایم ایف پیسےاس وقت دے گا جب ہم ریفارم پیکج کو مکمل کریں گے اور آئی ایم ایف کی جانب سے آخری قسط نہیں ہوگی بلکہ آئندہ5سال کی پہلی قسط ہوگی۔

سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بنیادی طور پراب پاکستان میں داخل ہورہاہے ، آئی ایم ایف بتائےگامالی اورجاری کھاتوں کے خسارے سے بچنے کیلئے کیا کرنا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ کہناکہ آئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ آخری مراحل میں پہنچ گیابالکل غلط ہے، آئی ایم ایف کیساتھ ابھی شرائط طے ہو رہی ہیں جس پرحکومت راضی ہے، یادرکھیں آئی ایم ایف پروگرام کسی بھی مرض کاعلاج نہیں ہے۔

شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف کہتاہے 30جون تک اپنے ذخائر16ارب ڈالرکریں جوممکن نہیں، آئی ایم ایف کا دوسرامطالبہ ہے کہ آئندہ حکومت معاہدے پرعمل کرے گی۔

ماہر معیشت کا کہنا تھا کہ نئی حکومت آئی ایم ایف معاہدے کو آگے لے کر چلے گی یانہیں کچھ نہیں پتہ، آئی ایم ایف کوئی گارنٹی نہیں دے کر جارہا ہے،بس فریم ورک پکڑا کر چلا جائے گا۔