اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا۔ حالات خراب ہوئے تو خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں افغان امن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والی نشست اور پاکستان کی سوچ سے آگاہ کیا، روسی وزیر خارجہ کے گرمجوشی سے استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ خطے کے ممالک سے روابط کا فروغ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا۔ حالات خراب ہوئے تو خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ خوشی محسوس ہو رہی ہے ہماری اور روس کی سوچ قریب تر ہے، باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ سینیٹر لنڈسے گراہم کچھ دن پہلے میری دعوت پر تشریف لائے تھے، سینیٹر کی وزیر اعظم عمران خان سے اچھی نشست ہوئی، ان کے خیالات کا اظہار سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل سینیٹر لنڈسے گراہم سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا، افغانستان سے متعلق نئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ توقع ہے کہ اگلے چند دن میں مزید اچھی پیش رفت ہوگی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک اور معتبر ادارے ایک پیج پر ہیں، سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی امور خارجہ کے ارکان کو بھی اعتماد میں لیا۔