مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ جس ملک میں فہرستیں بنیں کہ الیکشن میں کون جیتے اور کون ہارے وہاں مسائل حل نہیں ہوں گے۔
کوئٹہ میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں مسائل تب ختم ہوں گے جب فہرستیں بنانا بند ہو جائیں گی، راتوں رات سیاسی جماعتیں نہیں بنیں گی تو مسائل حل ہوں گے، کروڑوں روپے دے کر سینیٹرز نہیں بنیں گے تب مسائل پر بات ہوگی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پارلیمان منتخب نمائندگان کا فورم ہے لیکن وہاں مسائل کی بات نہیں ہوتی، بدقسمتی ہے کہ ملکی معیشت بدحالی کو پہنچ چکی، آج کوئی ایسا فورم نہیں جہاں ہم مسائل کا حل نکال سکیں، سیاسی سسٹم میں مسائل حل کرنے کی طاقت نظر نہیں آتی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا: ’ملک جن مسائل کا شکار ہے میں بھی ان ذمہ داروں میں ہوں۔ سب نے حکومتیں کیں اور اپوزیشن میں رہے۔ ملک کو 75 سال ہو چکے ہمیں پھر بنیادی باتوں پر آنا پڑے گا، نظام بنانا پڑے گا اور حکومت کو ڈیلیور کرنا پڑے گا۔‘
’ہم ملک میں سیاسی انتشار کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ آئین میں تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ ایک مرتبہ آئین کو موقع دے کر دیکھیں سیاست تو ہوتی رہے گی کیوں کہ ملک ہوگا تو سیاست ہوگی۔ معاشی حالات پر قابو کے لیے لمبا عرصہ چاہیے۔‘
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دوسرے بھی تب مدد کرتے ہیں جب خود اپنی فکر کریں، ہمیں ذمہ دار قوم ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا، ہمیں مشکل فیصلے کر کے معاملات کو درست راستے پر ڈالنا ہوگا۔