شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ شامین خان کا کہنا ہے کہ میں لاڈلی بیٹی بن کر رہ سکتی تھی لیکن میں نے خود کو پابند نہیں کیا۔
اداکارہ و ماڈل شامین خان نے حال ہی میں نجی ٹی وی کی رمضان ٹرانسمیشن میں شرکت کی اور کہا کہ والدین اور بچوں کے درمیان کمیونی کیشن گیپ نہیں ہونا چاہیے۔
شامین نے والدہ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ میری والدہ بھی لاڈلی بیٹی تھیں انہیں گھر سے اکیلے باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی، کوئی نہ کوئی ان کے ساتھ جاتا تھا۔
اداکارہ نے بتایا کہ کچھ واقعات ایسے ہوئے کہ والدہ کو گھر سے باہر نکلنا پڑا اور گھر کی ساری ذمہ داریاں اٹھانی پڑیں۔
انہوں نے کہا کہ والدہ بتاتی ہیں کہ انہیں یہ نہیں معلوم تھا کہ ’پاؤ‘ اور ’کلو‘ کیا ہوتا ہے، انہیں یہ بھی نہیں پتا تھا کہ سفید اور کالی دال کو کیا کہتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ انہوں نے سب سیکھا۔
شامین خان نے کہا کہ میں والدہ سے ہمیشہ گفتگو کرتی ہوں، بچوں اور والدین کے درمیان کمیونی کیشن گیپ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ مجھے اردو اور انگریزی کے علاوہ کوئی زبان بولنی نہیں آتی جب پنجابی یا کوئی دوسرا کردار ملتا تھا تو پورے ڈائیلاگ دوستوں کو بھیج کر ان سے منگواتی تھی۔
شامین خان کا کہنا تھا کہ چیلنجنگ کردار نبھانا چاہتی ہوں اور ہمارے یہاں رونے دھونے کے علاوہ مختلف موضوعات پر بھی ڈرامے بننے چاہئیں۔