پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کے پاس منفی ریکارڈ آگیا اور وہ سب سے زیادہ ابتدائی ٹیسٹ ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے ہیں۔
قومی کپتان شان مسعود کو گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان کرکٹ ریڈ بال ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا اور تب سے ان کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو مسلسل دوسری ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش اور پانچ میچوں میں شکست ہوچکی ہے، جس کے بعد وہ سب سے زیادہ ابتدائی ٹیسٹ میچ ہارنے والے کپتانوں کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔
پاکستان سے قدرے کمزور سمجھی جانے والی بنگلہ دیشی ٹیم جب دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے پاکستان آئی تو قومی ٹیم نے اس کو آسان ہدف سمجھا لیکن وہ لوہے کے ایسے چنے ثابت ہوئی کہ مخالف کے دانت اکھیڑتے ہوئے فاتح بن کر اپنی دھرتی پر لوٹی ہے۔
کپتان شان تھے اور ٹیم تھی مہمان۔ پھر بھی ہار سے نہ بچ سکا پاکستان۔ لیکن وائٹ واش کی ذلت کے باوجود کپتان کی ایک ہی گردان ہے کہ اپنی غلطیوں سے جلد سیکھنا ہو گا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ سیکھنے کے لیے اور کتنی غلطیاں کریں گے؟ آخر اس زوال کی کوئی حد بھی ہوگی کیا؟
سیریز سے قبل کپتان شان مسعود نے بڑے دعوے کیے اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کے خواب دیکھے لیکن جب میدان میں اترے تو بنگال ٹائیگر کے سامنے بھیگی بلی بن گئے، جن کے بلے سے نہ رنز اگلے اور نہ ہی وہ بروقت درست فیصلے کر سکے، بلکہ بعض فیصلے ایسے کیے کہ جیتی بازی ہار دی۔
اس سیریز نے شان مسعود کی پلاننگ، بیٹنگ، فیلڈنگ سب پر سوالیہ نشان لگا دیا اور وہ لگاتار پانچ ٹیسٹ ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے ہیں۔
شان مسعود کا پہلا اسائنمنٹ تھا آسٹریلیا سے ان کی سر زمین پر تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز، مگر وائٹ واش ہوکر وطن واپس آئے۔
بنگلہ دیش کو آسان حریف سمجھ کر حد درجہ خوش فہمی کا شکار ہوئے۔ پچ غلط ریڈ کی، جہاں اسپنر کی ضرورت تھی، وہاں اسپنر نہیں کھلایا اور پوری سیریز میں بیٹنگ میں بھی فلاپ شو پیش کیا اور انہوں نے کیچ بھی ڈراپ کیے۔
دوسرے میچ میں بنگلہ دیش کے 26 رنز پر 6 کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد شان مسعود نے فیلڈ کھول کر اور سلپس ہٹا کر گویا اپنے پیروں پر کلہاڑی ماری اور اس فیصلے پر کمنٹیٹرز بھی حیران رہ گئے۔
شان سے پہلے سب سے زیادہ ابتدائی ٹیسٹ ہارنے والے کپتانوں میں بنگلا دیش کے خالد مشہود، خالد محمود، محمد اشرفل اور نعیم الرحمان شامل ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/shan-masood-after-pak-v-ban-test-2024/